کھویا پایا
پل پل وقت گزرتا جائے،
موز مستی میں لپٹا ملا۔
کشتی طوفانوں نے گھیری،
ساحل کا کب ساتھ ملا؟
سوچ رہا کیا کھویا پایا،
کیسی شکایت کس سے گلا۔
جیسی تیری رنگ فقیر ی،
ویسا ہی تجھے انعام ملا۔
تخت و تاج کے جو شہنشاہ،
موز شوک بھوگ ولاس ملا،
محفل میں پائل کی چھم چھم،
دو گز زمین ایکاںت ملا۔
قلم کار۔ سرتا شریواستو "شری"
دھولپر (راجستھان)
Please login to leave a review click here..
Sachin dev
02-Sep-2023 04:00 PM
👌👌
Reply
Sarita Shrivastava "Shri"
27-Aug-2023 02:39 PM
👍👍
Reply