Add To collaction

کھویا پایا

پل پل وقت گزرتا جائے،

موز مستی میں لپٹا ملا۔

کشتی طوفانوں نے گھیری،

ساحل کا کب ساتھ ملا؟


سوچ رہا کیا کھویا  پایا،

کیسی شکایت کس سے  گلا۔

جیسی تیری رنگ فقیر ی،

 ویسا ہی تجھے انعام ملا۔


تخت و تاج کے جو شہنشاہ،

موز شوک بھوگ ولاس ملا،

 محفل میں پائل کی چھم چھم،

 دو گز زمین ایکاںت ملا۔


قلم کار۔ سرتا شریواستو "شری"

دھولپر (راجستھان)     


   15
2 Comments

Sachin dev

02-Sep-2023 04:00 PM

👌👌

Reply

Sarita Shrivastava "Shri"

27-Aug-2023 02:39 PM

👍👍

Reply